Posts

Showing posts from November 10, 2017

پٹھان لڑکی

پٹھان لڑکی کہانی بھی پہلے کی طرح سچی ہے تاہم اس کے کرداروں کے نام تبدیل کردیئے گئے ہیں تاکہ کسی کی شناخت ظاہر نہ ہوسکے یہ کہانی میرے ایک ماتحت کولیگ مظفر خان‘ اس کی بیوی روزینہ اور میری ہے اور اسے میں آپ لوگوں کے سامنے روزینہ کی زبانی پیش کررہا ہوں یہ کہانی میں روزینہ کی مرضی سے لکھ رہا ہوں پہلے تو روزینہ نے مجھے کہانی لکھنے سے منع کردیا لیکن بعد میں میری طرف سے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط اور مسلسل اصرار پر اس نے اجازت دے دی اگر وہ مجھے اجازت نہ دیتی تو میں یہ کہانی کبھی بھی نہ لکھتا کہانی لکھنے کی اجازت دینے پر میں روزینہ خان کا بہت شکر گزار ہوں اور یہ کہانی بھی میں اسی کے نام کررہا ہوں میرا نام روزینہ خان ہے اور میری عمر 27 سال کے قریب ہوگی میرا تعلق کوئٹہ کے ایک پٹھان خاندان کے ساتھ ہے میری شادی 11 سال پہلے مظفر خان کے ساتھ ہوئی تھی جو اس وقت مجھ سے دس بارہ سال بڑا ہوں گے میں بہت زیادہ نہیں تو ایوریج خوب صورت ہوں جبکہ مظفر مجھ سے زیادہ ہینڈ سم اور بھر پور مرد تھے میں اس وقت بھی کافی حد تک پرکشش جسم کی مالک ہوں جبکہ مظفر مجھ سے بہت بڑی عمر کے معلوم ہوتے ہیں کوئی بھی ہم دونوں کو دیکھ...

شائستہ اور حورین - ایک نیا رشتہ

 ایک نیا رشتہ  (مکمل کہانی)                                                          شائستہ اور حورین     شائستہ بیگم کا شمار ملک کے منجھے ہوۓ چند بزنس وومن میں ہوتا تھا انہوں نے یہ مقام سالہا سال کی محنت اور بزنس میں یکسوئی کے بعد بنایا تھا اور کوئی شک نہیں ہے کے انہوں نے شدید انتھک محنت کی تھی اس مقام کے لیے اور آج وہ بہت سی عورتوں اور مردوں کے لیے ایک کاروباری ماڈل کی حیثیت رکھتی تھی. کافی عرصہ ایک بات گردش کرتی رہی کے شائستہ بیگم کچھ مختلف تھی باقی عورتوں سے مطلب کے وہ کچھ عورتوں میں ضرورت سے زیادہ انٹرسٹ رکھتی تھی اور مشہور تھا کے وہ لیسبین ہے لیکن خیر آج تک یہ بات بات ہی رہی نہ کبھی شائستہ بیگم نے کبھی کسی کے ساتھ کھلنے کی کوشش کی نہ کسی اور کی ہمت ہوئی کے ایسی بات وہ پوچھ سکیں. پتا نہیں کیوں لیکن شائستہ بیگم کے شخصیت میں کچھ تھا کے انکا لہجہ کافی حکمکانہ تھا اور اگلا بندہ زیادہ دیر انکے سامنے ٹک نہ پاتا...

ہادیہ کی چدائی

ہادیہ کی چدائی میرا تعلق راولپنڈی سے ہے اور میں ایک نامی گرامی سکول میں اکاونٹس میں کام کرتا تھا جب میں اس ادارے میں گیا تو میرا کام زیادہ تر ایڈمن سیکشن کی مشاورت سے ہوتا تھا تو ایڈمن ہیڈ سے میری زیادہ بات چیت رہتی ہے اور ہم کسی بھی بات پر ڈسکس کے لئے ایک دوسرے کے کیبن میں بنا اجازت آ جاتے تھے ایسے ہی ایک دن ایڈمن ہیڈ جس کا نام ہادیہ تھا میرے کیبن میں آئی تو میں اس وقت لنچ کر رہا تھا تو اسے بھی ساتھ شامل ہونے کا کہا پہلے تو اس نے منع کر دیا مگر پھر بیٹھ گئی اور میرے ساتھ ہی لنچ کرنے لگی کہ میرے موبائل پر کال آئی جو میریے جگری یار کی تھی میں نے کال رسیو کی اور بات کرنے لگا اور ساتھ لنچ بھی کرتا رہا تو بے دھیانی میں ہم دونون کا ہاتھ ٹچ ہوا اور وہ سوری کرنے لگی تو میں نے اسے کہا کہ کوئی بات نہیج غلطی میری ہے اس کے بعد وہ اٹھ کر چلی گئی چھٹی سے قبل وہ پھر کیبن میں آئی اور چائے کا آرڈر دے کر میرے پاس ہی بیٹھ گئی اور باتیں کرنے لگی اور خلدی ہوئے جان کر ہاتھ ٹچ کر کے بولی بریک کا حساب برابر میں اسے حیرانی سے دیکھتا رہ گیا اگلے ایک دو دن میں وہ میرے ساتھ زیادہ گپ شپ کرنے لگی اور اب لنچ ہم ...

لاہوریوں کی مستیاں

یہ سن 2000 کی بات ہے میری کزن شگفتہ رحیمیارخان سے ہمارے ہاں لاھور آئی ہوئی تھی مجھے اچھی طرح یاد ہے کوئی ساڑھے دس بجے کا وقت تھا دن اتوار کا اس دن ہم ماڈل ٹاؤن میں اتوار بازار گئے کچھ سامان لینے واپسی پر میں شگفتہ سے بولی "شگی" شگفتہ کا نک نیم اندر پارک سے چلتے ہیں سی بلاک والے مین گیٹ سے نکلیں گے تو گھر جلدی پہنچ جائیں گے شگی بولی چل رانی کہیں سے بھی لے چل پر اب زیادہ دیر مت کر گرمی قہر کی ہے ادھر تو ....میرا نام رانیہ ہے گھر میں پیار سے سب رانی کہتے ہیں ..ہم پار ک میں داخل ہوئیں اور جوگنگ کیلئے بنے ہوئے کچے ٹریک پر چلنے لگیں ...میرے ہاتھ میں پشاپمگ بیگ تھے جبکہ شگی خالی ہاتھ میرے ساتھ چلتی ہوئی باتیں کرتی جاتی ... ہمیں کچھ دور ہی چلی تھیں کہ شگی ..کی حواس باختہ آواز میرے کانوں میں پڑی ..ہائے رانی میں مر گئی اور ساتھ ہی اس نے بڑے زور سے میر ی کلائی کو پکڑ کر دبایا جیسے مجھے روک رہی ہو .. میں نے اسکی جانب دیکھا وہ میری دائیں طرف تھی اور اب وہ اپنی دائیں طرف دیکھ رہی تھی ... مجھے محسوس ہوا وہ کانپ رہی ہے اسکے ہاتھ کپکپا رہے تھے ... میں حیرانی سے بولی ... کیا مصیبت ہے شگی ی...