اپنی بیوی کی گانڈ ماری

میرا نام ریحان ہے میری عمر 37 سال ہے میرا تحلق بلوچستان کے خوبصورت وادی کویٹہ سے ہے میں شادی شدہ ہوں اور میری شادی کو 11 سال ھو گہے ہیں.میری خوبصورت اور ھونہار بیوی کا نام ریشما ہے جسکی عمر اب 30 سال ھو گئی ہے.قد 5 فٹ 3 انچ ہے بھرپور اور بھاری جسم کا مالک ہے وزن تقریباً 58 کلو گرام ہے.لمبے اور گھنے بال گول چہرہ نشیلی آنکھیں گلابی اونٹ جسکی بڑے بڑے کدو نما ممے ہیں جنکا سائز 38 انچ ہے 34 انچ کی چوڑی اور بھاری کمر ہے جبکے موٹی گول اور تربوز نما گانڈ جسکا سائز 36 انچ ہے.اگر میں کہوں کہ میری بیوی چلتا پھرتا سیکس بم ہے تو میں غلط نہیں ہوں گا.میری ہمیشہ سے خویش رہی ہے کہ میں اپنی شادی شدہ سیکس لائف کے بارے میں اپ دوستوں کے خدمت میں کچھ پیش کروں لیکن بعد قسمتی سے اور کچھ اپنی سستی کی وجہ سے دل کی یہ خوایش ادھوری رہی لیکن اب میں نے اصولی فیصلہ کر لیا ہے کہ اپنی شادی شدہ زندگی کے بارے میں اپنے تجربات اپ دوستوں سے شیر کروں لیکن اس سے پہلے میں اپ لوگوں کو ایک ایسے واقع کے بارے میں بتانے جا رہا ہوں جو بلکل حقائق پر مبنی ہے.جیسا کے میں نے پہلے بتایا تھا ریشما سے میری شادی کو 11 سال بیت گہے ہیں ان 11 سالوں میں ریشما سے میں نے اپنی سیکس لائف کو بھرپور انجوے کیا ہر طریقے اور ہر انگل سے اسکی چدای کی.لیکن ہمیشہ سے میری ایک خوایش تھی کہ کسطرح اپنی بیوی کی موٹی گول اور فوٹ بال نما گانڈ کی چودائی کر سکوں.میں جب بھی اسکی موٹی گانڈ کا سیر کرنا چا ہتا تھا ہو ہمیشہ یہ کہ کر ٹال دیتی تھی کہ اتنا بڑا اور 6 انچ کا موٹا لنڈ کسطرح اسکی گانڈ کی چھوٹی سوراخ میں جاۓ گی .میں نے ایک دو مرتبہ اپنی لنڈ کی ٹوپی کو اسکے گانڈ کی سوراخ میں ڈالا لیکن درد کی وجہ سے وو فورا اٹھ کڑھی ہوتی جب کے دوسری طرف میں اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہوں اور میرے لیے اسکی رضامندی بہت ضروری تھی اس لیے میرے لیے اپنی بیوی کی گانڈ کو مارنا کسی امتحان سے کم نہیں تھا آخرکار میں نے فیصلہ کر لیا کہ ریشما کو سیر تفری بہانے کسی اور شہر لے جا کر اپنی ادھوری خوایش پوری کروں اس لیے میں نے اسکو مری لے جانے کا فیصلہ کر لیا.جب میں نے اسکی رضا مندی پوچھی تو اس نے ایک منٹ سوچے بغیر خوشی خوشی ہاں کر دی.دسمبر کی ایک حسین شام کو رات 8 بجے ہم بزرییہ فلائٹ کراچی سے اسلام آباد پونچھےائیرپورٹ کے باہر ٹیکسی لے کر فورا مری کے لیے روانہ ہو گہے.مری کا موسم کافی ٹھنڈا تھا اور اوپر سے بارش بھی ہو رہی تھی.وہاں کے ایک تری سٹار ہوٹل میں میں نے پہلے سے ایک شاندار کمرہ بک کیا ہوا تھا .ہمارا ہوٹل مری شہر کے بلکل عقب میں پہاڈی دامن پر واقع تھا .جب کمرے میں پونچھے تو روم کا ہیٹنگ سسٹم ان تھا.کمرہ کافی گرم تھا.میں نے ریشما سے پوچھا کہ کھانا باہر کھایں یا کمرے میں آرڈر دیں.باہر بہت ہی ٹھنڈ تھی اس لیے ریشما نے کمرے میں ہی کھانا آرڈر کرنے کو کہا.موسم بہت ہی دلکش تھی باہر بارش ہو رہی تھی اور کھڈکی سے بارش کی ٹپک ٹپک کی آواز آرہی تھی .ماحول بہت سازگار تھا اس لیے میں یہ موقع کسی صورت ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہتا تھا .اپنی بیگ سے رشین ووڈکا کی بوتل نکالی فورا ایک پیک بنا کر ریشما کو دی اور اپنے لیے بھی ایک گلاس بنا لیا.اسطرح ہم دونوں نے 3/3 پیک لی جب روم سروس نے ہمیں کھانا افر کیا.ریشما فل نشے میں تھی.شراب پینے کے بعد اسکی موٹی آنکھیں اور بھی نشیلی ہو گئی تھیں.میں نے موقع ضیا کئے بغیر اسکو بول دیا جانو آج مجے تیری گانڈ کی چودا ئی کرنی ہے.اس نے بغیر کچھ کہے بستر پر جاکر لیٹ گئی.اس وقت اس نے بلو جینز اور ریڈ کلر کی ہاف سلی شرٹ پہن رکھی تھی.ٹائٹ جینز میں آج اسکی گانڈ زیادہ باہر ابھری ہوئی تھی .جب کہ اسکے بڑے بڑے گول ممے دیکھنے کے لاحق تھے۔دوستو ریشما کی گانڈ کی چدائی کے لیے میں نے پہلے سے ہی ایک سیکس اسٹور سے ایک انال لوب جو کہ کریم نما ٹیوب ہوتا ہے آرڈر کر چکا تھا جو کہ میرے بیگ میں تھا.دوستو میں اپنی کہانی کی دوسری اور آخری قسط بہت جلد آپکے خدمت میں پیش کروں گا ...اپنی قیمتی راہے ضرور دیں اپ مجے میل بھی کر سکتے ہو .شکریہ ...اپکا چاھنے والا ریحان ...

Comments

Popular posts from this blog

ہادیہ کی چدائی

کُھلی زپ urdu sexy story

Urdu Sex Story 2017