"چوبا" (لن چبھونے والا part 8
اگلی دفعہ میں دل ہی دل میں اس بات کا تہیہ کر کے اتوار بازار جانے کے لیئے گھر سے نکلا کہ خواہ کچھ بھی ہو جائے آج کے دن میں نے صرف گرم آنٹی کو ڈھونڈنا ہے اور اس کے علاوہ میں نے کسی خاتون کی طرف آنکھ اُٹھا کر بھی نہیں دیکھنا ۔۔۔ابھی میں اتوار بازار میں پہنچا ہی تھا کہ میں نے ایک طرف سے شور وغوغا کی صدائیں سنیں کہ ۔۔۔ مارو ۔۔اس بہن چوت کو ۔۔۔۔اور مارو ۔۔ شور کی آواز سن کر میرے ذہن میں پہلا خیال یہی آیا ۔۔۔کہ ہو نہ ہو کوئی " چوبا " پکڑا گیا ہے یہ سوچ کر میرے ٹٹے ہوائی ہو گئے اور میں خواہ مخواہ ہی محتاط نظروں سے ادھر ادھر دیکھنے لگا۔۔۔ ۔۔اور پھر وہاں سے گزرنے والے ایک شخص سے پوچھا کہ بھائی صاحب وہاں پر کیا ماجرا چل رہا ہے؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔ کہ ایک پرس چور پکڑا گیا ہے ۔۔ اس شخص کی بات سن کر میں نے دل ہی دل میں شکر ادا کیا کہ پکڑا جانے والا کوئی ۔۔ چوبا ۔۔۔نہیں بلکہ ایک پرس چور تھا۔۔ چنانچہ میں بھی اس پرس چور کو دیکھنے کی نیت سے اس ہجوم میں گھس گیا کہ جہاں پر اس لڑکے کو مار پڑ رہی تھی ۔۔ میں رش میں جگہ بناتا ہوا وہاں پہنچ گیا۔۔۔اور دیکھا تو لوگ ایک لڑکے کو پکڑ کر بے دریغ مار رہے تھے ۔میں بڑے انہماک سے کھڑا ۔۔۔اس لڑکا کا تماشہ دیکھ رہا تھا۔۔۔۔کہ اسی اثنا میں ہجوم کو چیرتی ہوئی ایک خاتون آگے بڑھی۔۔ اور عین میرے سامنے کھڑی ہو گئی۔۔اور پھر ایڑیاں اُٹھا اُٹھا کر اس لڑکے کی طرف دیکھنے لگی کہ جس کو مار پڑ رہی تھی۔۔۔ اتفاقاً یا جان بوجھ کر۔۔۔۔۔اس بات کا مجھے علم نہیں ۔۔۔۔ لیکن اس کے یوں ایڑیاں اُٹھا کر دیکھنے سے اس خاتون کی پیاری سی گانڈ میرے ساتھ ٹچ ہو گئی۔۔۔۔ چونکہ اس وقت میرا اس بارے میں دھیان بھی نہیں تھا ۔۔۔۔ اس لیئے۔۔ میں نے اس پر کوئی توجہ نہ دی۔۔۔ لیکن جب ایسا بار بار ہوا۔۔تو میرا ماتھا ٹھنکا۔۔۔۔ اس کی گانڈ اتنی سافٹ اور اس کا ٹچ اتنا شاندار تھا کہ باوجود اس کے آج کے دن میں اس بات کا تہیہ کر کے آیا تھا کہ صرف اسی آنٹی کو ڈھونڈوں گا ۔۔۔۔ لیکن اتنی سافٹ گانڈ کے شاندار ٹچ نے میرے ارادے کو متزلزل اور دل بے ایمان کر دیا ۔۔۔ چنانچہ میں خود کو یہ کہتا ہوا اس خاتون کے ساتھ لگ کر کھڑا ہو گیا کہ جونہی مجھے گرم آنٹی نظر آئی میں اسے چھوڑ دوں گا ۔۔۔ ۔۔۔دوسری طرف جیسے ہی میں اس خاتون کے ساتھ لگ کر کھڑا ہوا۔۔اور میرے جسم کا فرنٹ حصہ اس خاتون کی سافٹ گانڈ کے ساتھ ٹچ ہوا۔۔۔۔پہلے ایک آدھ منٹ اس نے کوئی رسپانس نہ دیا ۔۔یا یوں کہہ لیں۔۔۔۔۔کہ اس نے اس چیز پر دھیان نہیں دیا کہ کوئی شخص اس کے پیچھے کھڑا ۔۔۔ اپنے فرنٹ کو اس کی سافٹ گانڈ کے ساتھ بار بار ٹچ کر رہا ہے۔۔۔۔پھر تین چار دفعہ ایسا ہونے کے بعد ۔۔۔۔۔
جب اس نے اگلی دفعہ ایڑیاں اُٹھا کر اس مار کھانے والے لڑکے کی طرف دیکھا تو۔۔۔ ایک بار پھر میں نے اپنے لن کو اس کی نرم گانڈ کے ساتھ ٹچ کر دیا۔۔۔۔ایک دو دفعہ ایسا ہونے کے بعد۔۔۔ ۔۔۔۔۔ایڑیاں اُٹھا اُٹھا کر سامنے کی طرف دیکھنے والی خاتون ایک لمحے کے لیئے رُ ک گئی۔۔۔اور میرے خیال میں اس بات کو کنفرم کرنے لگی کہ آیا اس کے ساتھ ہونے والا یہ ٹچ جان بوجھ کر کیا گیا ہے ۔۔۔۔ یا پھر اتفاقاً ہو گیا تھا۔۔۔۔ میرے خیال میں یہ سوچ کر ۔۔۔۔اس دفعہ اس خاتون نے بڑی احتیاط کے ساتھ اپنے دونوں پاؤں کی ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔۔اور ایسے کرتے ہی۔۔۔ اسے (واضع طور پر) ۔۔۔ اپنی سندر گانڈ پر میرے نیم ہارڈ لن کا ٹچ محسوس ہوا۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی اس خاتون کو یہ بات کنفرم ہو گئی کہ اس کی سافٹ گانڈ پر ہونے ولا یہ ٹچ اتفاقاً نہیں ۔۔۔ بلکہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔۔۔ دوسری جانب مجھے بھی اس بات کا ادراک ہو گیا تھا ۔۔۔ کہ میری اس چھیڑ چھاڑ سے وہ خاتون واقف ہو گئی ہے۔۔۔ اس لیئے میں دھڑکتے دل کے ساتھ اس خاتون کے اگلے ری ایکشن کا انتظار کرنے لگا۔۔۔۔ اور میرے خیال میں ہر چوبے کے لیئے یہ لمحہ خاصہ اعصاب شکن ہوتا ہے کہ جب اس سے آگے کھڑی ہوئی خاتون کے بارے میں وہ اس بات کا منتظر ہوتا ہے کہ دیکھو ۔۔۔ پردہء غیب سے کہا ظہور ہوتا ہے۔۔۔آیا کہ سامنے کھڑی یہ خاتون اسے لفٹ دیتی ہے یا چُپ رہتی ہے اور۔۔۔ یا پھر ۔۔۔۔ شریف عورتوں کی طرح وہاں سے ہٹ کر کسی اور جانب چلی جاتی ہے۔۔۔چنانچہ میں بھی اسی شش و پنج میں کھڑا ۔۔۔ اس کے ردِ عمل کا منتظر تھا ۔۔۔ کہ تھوڑے وقفے کے بعد اچانک ہی اس خاتون نے اپنی ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ہپس کو تھوڑا پیچھے کر کے سامنے کی طرف دیکھنے لگی۔۔۔ اس کا اپنے ہپس کو یوں پیچھے کی طرف کے آگے دیکھنا ۔۔ میرے لیئے ایک قسم کا گرین سگنل بھی تھا۔۔ لیکن اپنے سامنے پرس چور کو مار پڑتے دیکھ کر میں بڑی احتیاط کر رہا تھا۔۔ اس لیئے میں نے اپنے لن کو اس کی سافٹ گانڈ کے ساتھ ٹچ تو کر لیا۔۔۔۔۔ لیکن۔۔۔۔ پھر فوراً ہی آدھا قدم پیچھے ہٹ کر کھڑا ہو گیا اور وہ اس لیئے کہ اگر اس خاتون کو واقعی ہی سیکس میں کوئی انٹرسٹ ہوا ۔۔ تو اگلی دفعہ وہ خود پیچھے آ جائے۔۔ اور اس کے پیچھے آنے کا مقصد ۔۔۔ کھیل کا شروع ہو جانا تھا۔۔۔چنانچہ چند سیکنڈز ایڑیاں اُٹھا کر دیکھنے کے بعد ۔۔۔۔وہ خاتون نارمل کھڑی ہو گئی۔۔۔۔ لیکن وہ زیادہ دیر تک ایسا نہ کر سکی ۔۔۔اور ایک دفعہ پھر اس نے ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔اور اپنی نرم بنڈ کو پیچھے کی طرف کھسکا دیا۔۔۔ لیکن چونکہ میں اس کے پیچھے موجود نہ تھا ۔۔اس لیئے اس کی سافٹ بنڈ کو میرے نیم کھڑے لن کا ٹچ نہ مل سکا۔۔۔۔۔اس صورتِ حال کو دیکھ کر وہ تھوڑا مایوسی ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس نے ایک نظر مُڑ کر پیچھے دیکھا ۔۔۔۔ چونکہ مجھے اس بات کا پہلے سے اندازہ تھا کہ ایسی صورتِ حال میں اس کا اگلا اقدام کیا ہو گا ۔۔۔اس لیئے اس کے دیکھنے سے قبل ہی میں نے اپنی گردن کو پیچھے موڑ کر اس طرح دیکھنے لگا ۔۔۔ کہ جیسے کہ میں اپنے ساتھ آئے کسی دوست یا ساتھی کو ڈھونڈ رہا ہوں۔۔ میری طرح سے وہ بھی خاصی تجربہ کار لگ رہی تھی۔۔۔ اس لیئے۔۔۔ ایڑیاں اُٹھانے کے بہانے وہ ایک قدم پیچھے ہٹی ۔۔۔۔ اپنی نرم نرم گانڈ کو میرے ساتھ بلکل جوڑ دیا۔۔ ۔۔۔ اور پھر ایڑیاں اُٹھا کر اس لڑکے کی طرف دیکھنے لگی۔۔۔ کہ جو اس وقت تک مار کھا کھا کر آدھ مویا ہو چکا تھا۔۔ اور اب لوگ باگ پولیس کے انتظار میں کھڑے تھے جبکہ دوسری طرف میرے آگے کھڑی خاتون بظاہر تجسس کے ساتھ اس لڑکے کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔ لیکن در پددہ ۔۔ اپنی نرم و ملائم گانڈ پر میرے نیم کھڑے لن کے ٹچ کو انجوائے کر رہی تھی۔
ایڑیاں اُٹھائے اُٹھائے۔۔۔اس خاتون نے بڑے ہی غیر محسوس طریقے سے اس نے اپنی کمر کو تھوڑا سا خم دیا۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی اپنی گانڈ کو میرے نیم کھڑے لن کے ساتھ چپکا دیا۔اور پھر گانڈ چپکانے کے بعد ۔۔۔میرے لن پر ہلکا سا مساج بھی کر دیا۔۔۔۔۔ آہ۔۔ کیا مزے کا سین تھا ۔۔لیکن اچھے وقت کی طرح یہ سین بھی دو تین سیکنڈ ہی رہا۔۔۔ لیکن چونکہ وہ خاتون اپنے اس عمل سے مجھے اپنی رضامندی سے آگاہ کر چکی تھی۔۔۔ اس لیئے۔۔۔اس دو سکینڈ کے ٹچ سے ہی میرا لن الف ہو گیا۔۔ چونکہ اس وقت چٹا دن تھا ۔ اور ہر چیز صاف صاف نظر آ رہی تھی اس لیئے لن کو ڈائیریکٹ اس کی گانڈ میں پھنسانے سے دیکھے جانے کا خوف بھی تھا۔۔۔ لیکن دوسری طرف میرے لن کی اکڑن مجھے اس بات پر مجبور کر رہی تھی ۔۔۔۔ کہ بس ایک بار میں اس خاتون کی موٹی لیکن نرم و ملائم گانڈ کی دراڑ میں اسے پھنساؤں۔۔۔۔ گو کہ وہ موقعہ ایسا نہیں تھا کہ میں ایس حرکت کرتا ۔۔۔۔ لیکن ۔۔ میں اپنے لن کے ہاتھوں مجبور تھا۔۔۔۔ اس لیئے میں نے رسک لینے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔۔۔اور اس خاتون کی گانڈ میں لن پھنسانے سے پہلے ایک نظر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔ ۔۔۔۔اس لڑکے کو دیکھنے کے لیئے کافی سارے لوگ آ جا رہے تھے ۔۔ اس لیئے دیکھے جانے کا ففٹی ففٹی چانس تھا۔۔۔ ابھی میں آس پاس کے حالات کو جانچ ہی رہا تھا کہ اچانک اس خاتون نے پھر سے اپنی ایڑیاں اُٹھایئں ۔۔۔ موقعہ دیکھ کر میں نے بھی اپنے اکڑے ہوئے لن کو ہاتھ میں پکڑا اور ۔۔۔اس خاتون کی گانڈ کی دراڑ میں گھُسانے کے لیئے بڑی ہی احتیاط کے ساتھ ایک گھسہ مارا۔۔۔میرے خیال میں شدتِ جزبات کی وجہ سے گھسہ مارتے وقت میری ڈائیریکشن کچھ غلط ہو گئی تھی ۔۔ اسی لیئے جیسے ہی میں نے اپنے لن کو اس کی گانڈ کی دراڑ میں دبانے کی کوشش کی ۔۔۔ ڈائیریکشن غلط ہونے کی وجہ سے لن بجائے دراڑ میں جانے کے۔۔ اس کی گانڈ پر جا کر سوئے کی طرح چبھا۔۔۔۔میرے خیال میں اس کو لن کچھ زیادہ ذور سے چبھ گیا تھا اس لیئے ۔۔ جیسے ہی لن اس کی گانڈ پر چبھا۔۔۔۔ بے اختیار اس کے منہ سے ۔۔اُف ۔۔۔ کی آواز بلند ہوئے ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی وہ اپنی گانڈ کو ملتے ہوئے۔۔۔۔وہ بڑے غصے سے میری طرف ۔۔ گھومی۔۔۔۔۔ ۔اور پھر میری طرف دیکھ کر اس کا ۔۔۔۔۔اور میرا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا۔۔۔ وہ ۔۔۔وہ کوئی اور نہیں ۔۔۔بلکہ۔۔۔۔ وہی گرم آنٹی تھی۔۔۔کہ جس کے لیئے میں مرا جا رہا تھا ۔۔
مجھ پر نظر پڑتے ہی وہ اپنی گانڈ کو ملنا بھول گئی۔۔۔۔ اور کچھ سیکنڈز کے لیئے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے دیکھتے رہے۔۔۔اس سے پہلے کہ میں اس سے یا وہ مجھ سے کچھ کہتی۔۔ اچانک ہی شور مچ گیا کہ پلس آ گئی پلس آ گئی۔۔۔ پولیس کا نام سنتے ہی وہاں پر کھڑے لوگ افراتفری کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنے لگے ۔۔۔ شور کی آواز سے ۔۔۔۔۔۔اسے بھی ہوش آ گیا۔۔۔چنانچہ بغیر کوئی بات کیئے اس نے میرا ہاتھ پکڑا ۔۔۔اور ہم دونوں بھی افرا تفریح کے عالم میں وہاں سے نکل بھاگے ۔ اور پھر اتوار بازار کے ایک چوک میں آ کر ہم دونوں ایک ساتھ کھڑے ہو گئے۔۔۔ اور وہ میری طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے بولی۔۔۔میرے خیال میں ہم پہلے بھی مل چکے ہیں۔۔ تو اس پر میں نے ہاں میں سر ہلا دیا اور ۔۔۔اس سے پہلے کہ میں کچھ کہتا۔۔۔۔اچانک ہی وہ سرخ ہو گئی اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔لیکن اس دن کے بعد پھر تم نظر نہیں آئے تو اس پر میں کہنے نے سفید جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ۔۔۔ وہ جی میں ادھر کم ہی آتا ہوں ۔۔تو اس پر ۔۔۔ وہ ہولے سے کہنے لگی اسی لیئے ابھی تک اناڑی کے اناڑی ہو۔۔۔ تو میں نے ان سے پوچھا ۔۔۔کہ سوری میں سمجھا نہیں؟ تو آگے سے وہ جواب دیتے ہوئے بولی۔۔۔ اس دن بھی تم نے اسی اناڑی پن کی وجہ سے مجھے ڈسٹرب کیا تھا اور آج بھی۔۔۔ اتنی بات کہہ کر اس نے میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی گانڈ کو ملا ۔۔۔ اور پھر مسکراتے ہوئے بولی۔۔۔ تمہارا نشانہ کس قدر کچا تھا ۔۔۔پھر کہنے لگی۔۔۔ تمہیں پتہ ہے تمہارا ہے بڑا سا۔۔وہ ۔۔۔ کیسے سوئے کی طرح مجھے چبھا تھا۔۔۔۔ تو میں سوری کرتے ہوئے بولا کہ۔۔۔وہ جی تھوڑا اندازہ غلط ہو گیا تھا ۔۔۔تو اس پر وہ کہنے لگی۔۔۔ ۔۔اندازے کے بچے ۔۔شکر کرو اسی وقت پولیس کا رولا مچ گیا تھا ورنہ تم کو ایسا تھپڑ پڑنا تھا کہ یاد رکھتے۔۔۔ ۔اس کے بعد اس نے چور نظروں سے ادھر ادھر دیکھا اور کہنے لگی۔۔ تمہارا نام کیا ہے؟ اور جب میں نے اسے اپنا نام بتایا تو پھر اس نے اور بہت سارے سوالات کیئے مثلاً تم رہتے کہاں ہو ؟ وغیرہ وغیرہ۔۔جن میں سے کچھ کے ۔۔۔۔ سچ اور باقی سوالوں پر جھوٹ سے کام لیا۔۔ اس طرح جب وہ میرا سارا بائیو ڈیٹا ۔۔پوچھ چکی تو پھر اس کے بعد میں نے۔۔۔ اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ آپ کا نام کیا ہے ؟ تو اس پر وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولی۔۔۔ مجھے نسرین کہتے ہیں۔۔۔۔ اور پھر اچانک ہی بلکل غیر متوقعہ طور پر کہنے لگی ۔۔۔ تمہیں معلوم ہے کہ مجھے تمہارے والا بہت پسند آیا ہے ۔۔لیکن کیا کروں کہ تم مجھے کافی اناڑی ٹائپ لگے ہو۔ تو اس پر میں جلدی سے بولا کہ سوری جی ۔۔۔۔ اس دن بھی پتہ نہیں کیسے ہو گیا۔۔۔اور آج بھی ۔۔۔اس لیئے آپ سے دونوں کی سوری کرتا ہوں ۔۔۔
بات سن کر نسرین عرف گرم آنٹی دھیرے سے مسکرائی اور اس نے وہی بات کی کہ جو اتوار بازار میں پھنسنے والی ہر آنٹی اپنے عاشق سے کرتی ہے اور وہ یہ کہ ۔۔۔۔ مجھے کہاں لے جاؤ گے؟ اور یہ ایک ایسا سخت سوال تھا کہ جس کا میرے پاس سوائے شرمندگی کے اور کوئی جواب نہ ہوتا تھا اسی لیئے میں نے شرمندہ چہرے کے ساتھ نسرین آنٹی کی طرف دیکھا اور کہنے لگا کہ
آئی ایم سوری جی ۔۔۔ میرے پاس کوئی جگہ نہیں ہے۔۔ میری بات سن کر اس نے بڑی ڈسٹرب نظروں سے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی۔۔۔اس بازار کے سامنے ایک ہوٹل ہے ایسا کرو کہ تم مجھے وہاں لے جاؤ۔۔۔ تو میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو اس پر وہ کہنے لگی کہ گھبراؤ نہیں۔۔۔۔ پے منٹ میں کروں گی۔ تو میں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی بات نہیں ہے میڈم جی۔۔۔۔ تو وہ تیزی سے بولی۔۔ کہ اگر ایسی بات نہیں ہے تو پھر؟ تو میں نے ان کو بتایا کہ اصل میں وہ ہوٹل اسی کام میں بہت زیادہ بدنام ہے اور کافی دفعہ اس پر چھاپے بھی پڑ چکے ہیں ۔۔۔ چھاپے کا نام سنتے ہی اس کا چہرہ فق ہو گیا۔۔۔۔اور وہ کہنے لگی ۔۔۔ کہ اگر ایسی بات ہے تو پھر رہنے دو۔۔۔ اس کی آنکھوں میں جنس کی شدید بھوک نظر آ رہی تھی اور اتنی بات کرنے کے باوجود وہ گرم آنٹی مجھے بہت زیادہ بے چین لگ رہی تھی۔۔ شدتِ جزبات سے اس کا چہرہ سرخ تھا۔۔ ۔۔۔ وہ کبھی ایک ٹانگ پر کھڑی ہوتی اور ۔کبھی دوسری پر اور اس کے ساتھ ساتھ وہ بڑی ہی گہری نظروں کے ساتھ میری شلوار کی طرف بھی دیکھ رہی تھی۔۔۔۔ ۔۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اتوار بازار میں آنے والی اکثر آنٹیاں سیکس فرسٹیڈڈ frustrated ) (sexہوتی ہیں اور اس آنٹی کا کیس بھی کچھ ایسا ہی تھا اور اس وقت اس کو اپنا پسندیدہ ٍ شکار مل چکا تھا اور وہ اپنے اس شکار کو بھنبھوڑنے کے لیئے سخت بے چین نظر آ رہیں تھیں۔۔اسی لیئے کچھ توقف کے بعد۔۔۔ وہ شہوت بھرے لہجے میں بولی ۔تیرے پاس جگہ نہیں ۔۔۔ ہوٹل تم نے نہیں جانا۔۔۔ تو پھر بتاؤ ہم جائیں کہاں ؟ ۔ اور میں نے نظر اُٹھ ا کر ان کی طرف دیکھا تو دنگ رہ گیا۔۔۔ کیونکہ۔۔۔۔ آنٹی کی آنکھوں میں جنسی طلب کے لال ڈورے تیرتے ہوئے صاف نظر آ رہے تھے ۔۔۔ ۔ چنانچہ ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے میں نے اپنے آس پاس کے ماحول کا جائزہ لیا۔۔۔اس وقت اتوار بازار میں شام کا دھندلکا پھیل رہا تھا۔۔۔۔۔۔اور یہ دھندلکا۔۔ کچھ ہی دیر میں مزید گہرا ہونے والا تھا۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں ان سے بولا۔۔۔ نسرین جی میرے پاس جگہ تو نہیں ہے ۔۔ لیکن اگر آپ چاہیں تو ہم یہیں پر ہلکا پھلکا پیار کر سکتے ہیں۔۔ ۔۔تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے عجیب سے لہجے میں بولیں۔۔۔ مجھے تمہارا ہلکا پھلکا پیار نہیں ۔۔۔۔۔ بلکہ تمہاری شلوار میں چھپا بہت سارا لن چاہیئے۔۔۔۔۔آنٹی کے منہ سے ڈائیریکٹ لن کا لفظ سن کر میں تو ہکا بکا رہ گیا۔۔۔۔ اور ان کا ہاتھ پکڑ کر بولا۔۔۔۔ وہ بہت سارا لن بھی دے دوں گا ۔۔۔ تو وہ ترنت ہی کہنے لگی۔۔۔ کب دو گے۔۔۔۔؟ جب میں لن کے ہاتھوں پاگل ہو جاؤں گی؟ نسرین آنٹی کی بات سن کر مجھے ان پر بہت زیادہ پیار آیا ۔۔۔اور میں نے ان سے کہا کہ آپ فکر نہیں کرو میں آپ کو اتنا زیادہ چودوں گا کہ آپ کی پھدی شانت ہو جائے گی۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک گہری سانس لی اور پھر کہنے لگی ۔۔ میرے ساتھ ایسی ہی سیکسی باتیں کرو تا کہ میں کچھ ریلکس ہو سکوں۔۔۔ تب میں نے ان کو اپنے ساتھ آنے کا اشارہ کیا ۔۔۔ ۔۔۔۔اور انہیں لے کر چوک کے ایک ایسے حصے میں پہنچ گیا کہ جہاں پر ایک ساتھ کافی سارے سٹالز بنے ہوئے تھے ۔۔۔۔ آنٹی کو لیئے جب میں ادھر پہنچا ۔۔۔تو اس وقت ان میں سے ایک دو سٹالز ہی کھلے ہوئے تھے اور اکا دکا لوگ خریداری کر رہے تھے۔۔ یہ صورت ِ حال دیکھتے ہوئے نسرین آنٹی رک گئیں اور مجھ سے کہنے لگیں کہ یہ مجھے کہاں لے آئے ہو؟ تو میں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ چاروں طرف دیکھیں اتوار بازار میں سب سے محفوظ جگہ یہی ہے تو وہ اس جگہ کا جائزہ لینے کے بعد کہنے لگیں کسی حد تک تم ٹھیک کہہ رہے ہو لیکن۔۔۔ ابھی دو تین سٹالز کھلے ہیں اور لوگ خریداری بھی کر رہے ہیں ۔۔۔ اس لیئے ادھر بڑا خطرہ ہے پھر بولیں ایسا کرتے ہیں کہ ہم لوگ کسی ہجوم والی جگہ چلتے ہیں جہاں پر ہم وہی گیم کھیل لیں گے جو کہ اس بازار میں عام کھیلی جاتی ہے۔ چنانچہ وہ مجھے ساتھ لیئے مین اتوار بازار آ گئی۔۔۔چونکہ اس وقت شام رات میں کافی ڈھل چکی تھی اس لیئے سٹالز پر رش نہ ہونے کے برابر تھا۔۔۔ چنانچہ مختلف جگہوں پر پھرنے کے بعد وہ کچھ مایوس سی ہو گئی۔۔۔اور بڑی افسردہ ہو کر کہنے لگی ۔۔ اتنے دنوں بعد پسند کا دوست ملا بھی۔۔تو۔۔۔۔۔اتنی دیر میں میری نظر اتوار بازار کے اسی خراب ٹرک پر جا پڑی کہ جس کے آگے اب کھوکھا بن چکا تھا اور میری خوش قسمتی کہ اس وقت وہ کھوکھے والا اپنے کھوکھے کو بند کر کے جا رہا تھا۔
۔۔ اسی دوران رات نے اپنی چادر کو چاروں اورھ پھیلا لیا تھا۔۔جس کی وجہ سے اس وقت اتوار بازار میں کافی اندھیرا پھیل چکا تھا ۔۔۔ اور اس وقت یہ اندھیرا مجھے کسی نعمت سے کم نہیں لگ رہا تھا۔۔کھوکھے والے کو جاتے دیکھ کر میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ میں نسرین آنٹی کو یہاں لے جاؤں گا چنانچہ یہ فیصلہ کرتے ہی میں نے نسرین آنٹی کا ہاتھ پکڑ کر انہیں رکنے کا کہا۔۔تو وہ رک کر کہنے لگیں ہاں بول۔۔۔ تو اس پر میں بولا۔۔۔ میڈم جی مجھے ایک جگہ سمجھ میں آئی ہے تو اس پر وہ بے تابی سے بولی ۔۔جلدی بتا ۔۔ وہ کونسی جگہ ہے؟ تب میں نے میونسپلٹی کے اس خراب ٹرک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔۔ کہ اس ٹرک کے پیچھے چلتے ہیں ۔۔ تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔ پاگل ہو گئے ہو کیا؟ ۔۔ اگر کوئی آ گیا تو ؟ اس پر میں نے اندھیرے میں ادھر ادھر دیکھتے ہوئے ان کی گال پر ایک چمی دی اور کہنے لگا۔۔۔ میرے خیال میں اس سے بیسٹ جگہ اور کوئی نہیں ہے اس لیئے پلیز مان جائیں ۔۔ وہاں میں آپ کو شانت کر دوں گا تو آگے سے وہ کہنے لگی۔۔۔ شاید تمہیں معلوم نہیں کہ میں اسی ایریا کی رہنے والی ہوں ۔۔اور اگر زرا بھی گڑ بڑ ہو گئی۔۔۔تو میں بدنام ہو جاؤں گی۔۔۔ اور یو نو ۔۔اس سوسائیٹی میں بدنام عورت کے لیئے کوئی جگہ نہیں ہوتی ۔۔ ۔ ۔۔۔اس پر میں نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے آنٹی کا ہاتھ پکڑا۔۔۔ اور اپنے لن پر رکھ دیا۔۔۔اس وقت میرا لن اپنے جوبن پر کھڑا جھوم رہا تھا اس لیئے جیسے ہی نسرین آنٹی کا ہاتھ میرے لن پر پڑا۔ تو انہوں نے ایک دم چونک کر ادھر ادھر دیکھا اور پھر مطمئن ہو کر ۔۔۔ انہوں نے لن کو اپنی مُٹھی میں پکڑا۔۔۔۔۔اور اسے دباتے ہوئے بولیں ۔۔۔ سالے تو مروائے گا۔۔۔ تو اس پر میں ان سے بولا ۔۔۔آپ مجھ پر بھروسہ رکھیں ۔۔۔۔کچھ نہیں ہو گا۔۔۔ ۔۔۔ لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑنے کے بعد وہ خاصی ڈھیلی پڑ گئیں تھیں ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں ان کو فورس کرتے ہوئے بولا۔۔۔ کہ ایسا کرتے ہیں کہ پہلے آپ وہاں جا کر حالات کا جائزہ لے آؤ۔۔ میں یہیں کھڑا آپ کا انتظار کرتا ہوں ۔۔اگر آپ کو جگہ محفوظ لگے تو پھر ہم کچھ کریں گے ورنہ۔۔۔۔ پھر جیسا آپ کہیں گی ویسا ہی ہو گا۔۔میری بات سن کر انہوں نے بڑی گہری نظروں سے آس پاس کا جائزہ لیا۔۔۔۔۔اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں ۔۔سچ بتاؤ کوئی خطرہ تو نہیں ہے نا؟۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا کہ آپ خود دیکھ لیں ۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک گہری سانس لی اور کہنے لگیں۔۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔ لیکن میں اکیلی نہیں جاؤں گی تم بھی میرے ساتھ چلو۔۔ تو اس پر میں نے انہیں بڑی مشکل سے اس بات پر آمادہ کیا کہ ہم دونوں کا اکھٹا جانا خطرے سے خالی نہیں ۔۔۔ اور اگر ایک ایک کر کے جائیں گے تو کسی کو شک بھی نہیں ہو گا ۔۔۔اور کسی نے دیکھ بھی لیا تو وہ یہی سمجھے گا کہ کوئی پیشاب کرنے گیا ہے۔۔۔ تو آگے سے وہ ہنس کر کہنے لگی۔۔۔ پیشاب کرنے یا پیشاب والی جگہ کروانے گئی ہے تو میں ان سے ہنس کر بولا۔۔ اب جاؤ بھی۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے گردن گھما کر اپنے چاروں ا طراف کا اچھی طرح جائزہ لیا۔۔۔۔۔ اور پھر مطمئن ہو کر ۔۔ مجھ سے بولیں ۔۔۔۔ میرے جانے کے ٹھیک دو منٹ بعد آ جانا ۔۔۔ کیونکہ اکیلے میں مجھے بہت ڈر لگے گا۔۔۔ یہ کہہ کر وہ محتاط قدم اُٹھاتے ہوئے کھوکے کی طرف بڑھنے لگی۔۔
Comments
Post a Comment